جمعہ 7 مارچ کو ایران کی تجویز پر اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا 20واں ہنگامی اجلاس "فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور ان کی سرزمین سے جبری بے دخلی کے لیے پیش کردہ منصوبے" کے عنوان سے تنظیم کے سیکرٹریٹ سعودی عرب میں منعقد ہوا۔
اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس کے اختتام پر ایک قرارداد منظور کی گئی جو ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے نظریے پر سوال اٹھانے کی مخالفت میں اسلامی ممالک کی یکجہتی کو ظاہر کرتی ہے۔
اجلاس کے اختتام پر ایرانی وفد نے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کی سربراہی میں اس قرارداد کے متن کے بارے میں اپنے بعض تحفظات کا باضابطہ طور پر اظہار کیا۔
اس سلسلے میں وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے موروثی حق کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ اور فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی غاصب حکومت کے وحشیانہ جرائم کی شدید مذمت کرتا ہے۔ فلسطینی کاز کے لیے ایرانی حکومت اور عوام کی غیرمتزلزل حمایت پائیدار اور یقینی ہے اور ہمارا پختہ عزم کسی بھی صورت میں ڈگمگانے والا نہیں۔ متذکرہ بالا یقین دہانیوں کیساتھ ایران اس اجلاس میں درج ذیل تحفظات کا اظہار کرنا چاہتا ہے:
- ایران فلسطین کے دو ریاستی منصوبے کو اس مسئلہ کا حل نہیں سمجھتا۔ ہمارے خیال میں مقبوضہ علاقوں کے اندر اور باہر تمام فلسطینیوں کی شرکت کے ساتھ ریفرنڈم کے ذریعے قائم ہونے والی جمہوری ریاست ہی اس مسئلے کا واحد پائیدار حل ہے۔ لہذا، ہم قراردار کے متن میں اس حوالہ سے (دو ریاستی حل) یا اس سے ملتے جلتے کسی بھی طریقہ کار سے خود کو علیحدہ سمجھتے ہیں (جیسے مشرقی یروشلم، 1967 سرحدیں، ...)۔
- مزید برآں، اس اجلاس کی منظور شدہ قرارداد میں صیہونی حکومت کا اندراج واضح یا اشارتا بھی اسکے مجاز( اسرائیلی ریاست کی آفیشل شناخت) ہونے کی دلیل نہیں ہے۔
- فلسطینی عوام، دنیا کے دیگر امن پسند لوگوں کی طرح، اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت اور غیر ملکی استعماری قبضے سے آزادی کے حصول کے لیے تمام ضروری طریقوں کے استعمال کا حق رکھتے ہیں۔ صیہونی قابض افواج کے وحشیانہ اقدامات کو دیکھتے ہوئے فلسطینیوں کے اس حق کو محدود نہیں کیا جاسکتا اور فلسطینیوں کی حمایت کرنا بین الاقوامی قانون کے تحت ہمارا مشترکہ فریضہ ہے، لہذا، قرارداد کے پیراگراف 5 میں، ہم ایک جامع نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں جو تمام فلسطینیوں کے مفادات اور خدشات کو مدنظر رکھے۔ ہم فلسطینی قومی اتحاد کے ہر اس نظریہ کی حمایت کرتے ہیں جس پر فلسطینی عوام متفق ہوں۔
- پیراگراف 22 میں ایران کے نقطہ نظر سے فلسطینی عوام کے تحفظ کا بہترین طریقہ (امن فوج تعینات کرنے کے بجائے) اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف اپنی جارحیت اور جرائم کو جاری رکھنے سے روکنا ہے۔
آپ کا تبصرہ